ایک عورت جب ماں بننے والی ہوتی ہے تو اس کے اندر جسمانی اور ذہنی لحاظ سے کئی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر دونوں فریق صحت مند اور خوش باش ہیں تو تخلیق کا عمل ان کی عمر کومتاثر نہیں کرتا ہے۔دوسرا یہ کہ قدرتی طور پر حمل کے ابتدائی چند ہفتوں کے دوران ہی بچے کے اعضاء بننے لگتے ہیں‘لہٰذا اس دوران ماں کا صحت مند ہونا اشد ضروری ہے۔ماں بننے والی ہر عورت کو کھانے پینے میں احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔اس طرح جو بچہ دنیا میں آئے گا وہ توانا اور صحت مند ہو گا۔ایک صحت مند بچہ تب ہی وجود میں آتا ہے جب ماں صحت مند ہو۔ذیل میں اس متعلق کچھ اہم معلومات دی جاری ہیں جو ابتدائی دنوں میں آپ کے لئے معاون ثابت ہوں گی۔
ادویات کے استعمال میں احتیاط
آپ کوسب سے پہلے ان تمام ذرائع سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیئے جو مانع حمل کےزمرے میں آتے ہیں۔اگر آپ نے اس سلسلے میں کوئی طبی مدد لی ہے تو اس سے بھی جان چھڑا لیں۔مانع حمل گولیاں بیضہ کے بار آور ہونے میں رکاوٹ پیدا کرتی ہیں۔ان گولیوں کو فوراً بند کردیں تاکہ آپ کا جسم ہارمونز کی قدرتی گردش کو بحال کردے جو مانع حمل گولیوں کی وجہ سے بگڑ جاتی ہے۔ایسی ادویات جو ذیابیطس‘ بلند فشار خون‘السر ‘پیشاب کی بیماریوں میں استعمال کی جاتی ہیں دوران حمل منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔اگر آپ ایسی ادویات استعمال کر رہی ہیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
غذائوں کا استعمال
زنک اور وٹامن بی پیداواری ہارمونز میں توازن پیدا کرتے ہیں۔حاملہ خواتین کو چاہیے کہ وہ پتوں والی سبزیاں‘ہری مرچ‘پھلیاں‘ آملہ‘مسمی اور امرود کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں کیونکہ ان مین وٹامن سی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جس کی حاملہ خواتین کو ضرورت ہوتی ہے۔اس کے علاوہ دودھ اور دودھ سے بنی غذائوں سے کیلشیم‘ انڈے کی زردی‘اخروٹ‘مونگ پھلی اور مچھلی کے استعمال سے زنک ملے گا‘پھول گوبھی اور کیلے سےوٹامن بی 6 حاصل ہوگا۔مچھلی اورگہرے سبز رنگ والی سبزیاں معدنیات سے بھر پور ہوتی ہیں‘ان میں اومیگا3 کی چکنائی پائی جاتی ہے جو مادر شکم میں پلنے والے بچے کی ذہنی نشوونما کے لئے مفید ہے۔یہ چکنائی بچے کی ذہنی نشوونما میں بےحد مفید ثابت ہوتی ہے۔
ایسی غذائیں جو ایفائن کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل ہوںقبض کا باعث بنتی ہیں۔ان کے استعمال سے الرجی ‘ ایگزیما‘ اور دمےکا مرض بھی لاحق ہو سکتا ہےجو ورثے میں آپ کے پیٹ میں موجود بچے کو بھی مل سکتا ہے۔آپ اس خطرے کو دہی اور اس طرح کی غذائیں استعمال کر کے دور کرسکتی ہیں۔ہارمونز کو متوازن رکھنے کے لئے روزانہ چھ سے آٹھ گلاس پانی پئیں۔اگر حاملہ خواتین متوازن غذا لیں تودوران حمل جسم کو جس قدر معدنیات اور حیاتین کی ضرورت ہےسب مل جائیں گی۔اس لئے ایسے اشتہارات پر بالکل توجہ نہ دیں جو فوڈ سپلیمنٹ استعمال کرنے کی ترغیب دیتے ہیں کیونکہ ان کے استعمال سے آپ کے ہارمونز میں زیادتی ہو سکتی ہےجو عدم توازن کو جنم دے گی۔
ذہنی دبائو سے بچیںبے چینی‘ضرورت سے زیادہ کام اور ذہنی دبائو کئی مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔ان سے مثبت انداز میںنمٹیں۔اپنے جذبات اور احساسات کا گھر والوں سے اظہار کریں۔دل میں اگر کوئی خوف ہے تو اسے دور کریں۔آگے کی سوچیں کہ جب بچہ اس گھر میں آئے گا تو آپ کی زندگی کیسے ہو گی۔خود کو ذہنی طور پر اس کے لئے تیار کریں۔ذہنی سکون حاصل کرنے کے لئے عبادت اور مراقبہ سےبھی استفادہ حاصل کریں۔تنگ کپڑے ہرگز نہ پہنیں :ایک ہفتہ میں تین سے پانچ مرتبہ پنتالیس منٹ کی ورزش آپ کو جسمانی تھکاوٹ سے دور رکھے گی۔خون کی گردش اور ہارمونز کو متوازن رکھنے کے لئے ورزش ہلکے پھلکے انداز میں کریں۔اس مقصد کے لئے آپ گھریلو کام کاج میں بھی بھر پور حصہ لیں۔ورزش کے بعد حمل کے دوران اسٹیم باتھ ہر گز نہ لیں‘تنگ کپڑے ہر گز نہ پہنیں۔کاٹن کے کپڑے پہنیں جو ڈھیلے ڈھالے ہوں جن سے ہوا آسانی سے گزر سکے۔وزن پر نظررکھیں:آپ کا وزن تخم ریزی کے عمل پر براہ راست وزن ڈالتا ہے۔ چاہے آپ کا وزن زیادہ ہو یا کم‘ دونوں صورتوں میں آپ کو ماں بننے میں کچھ دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔اس طرح وہ خواتین جو خود کو سلم اور سمارٹ رکھنے کے لئے اپنے جسم کو سکیڑ لینا چاہتی ہیں اور وزن میں کمی کر لیتی ہین ان کے اندر تخم ریزی کا عمل سست ہو جاتا ہے۔اگر چہ ان کےہارمونز کا نظام بہتر ہوتا ہے مگر اس کے باوجود وزن کی کمی مسائل پیدا کرتی ہے۔اس لئے حمل کے ابتدائی تین ماہ اپنے قد کے حساب سے وزن کو برقرار رکھیں۔اس سلسلے میں اپنے ڈاکٹر سے بھی مزید معلومات لیں اور اپنا چیک اپ کرواتی رہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں